تجھے کھو کر محبت کو زیادہ کر لیا میں نے
یہ کس حیرت میں آئینہ کشادہ کر لیا میں نے
مجھے پیچیدہ جذبوں کی کہانی نظم کرنی تھی
سو جتنا ہو سکا اسلوب سادہ کر لیا میں نے
محبت کا سنا تھا ، ذات کی تکمیل کرتی ہے
مگر اس آرزو میں خود کو آدھا کر لیا میں نے
شکستِ خواب پر ہی خواب کی بنیاد رکھنا تھی
در ِ امکان پھر سے ایستادہ کر لیا میں نے
نئی رت میں محبت کا اعادہ چاہتا تھا وہ
پرانے تجربے سے استفادہ کر لیا میں نے
سر ِ ساحل مجھے پیچھے سے اب آواز مت دینا
یہاں سے پار جانے کا ارادہ کر لیا میں نے
نہ راس آئی مجھے جب یہ تری دنیائے ہاؤ ہو
... ہوائے بے دلی ہی کو لبادہ کر لیا میں نے..
یہ کس حیرت میں آئینہ کشادہ کر لیا میں نے
مجھے پیچیدہ جذبوں کی کہانی نظم کرنی تھی
سو جتنا ہو سکا اسلوب سادہ کر لیا میں نے
محبت کا سنا تھا ، ذات کی تکمیل کرتی ہے
مگر اس آرزو میں خود کو آدھا کر لیا میں نے
شکستِ خواب پر ہی خواب کی بنیاد رکھنا تھی
در ِ امکان پھر سے ایستادہ کر لیا میں نے
نئی رت میں محبت کا اعادہ چاہتا تھا وہ
پرانے تجربے سے استفادہ کر لیا میں نے
سر ِ ساحل مجھے پیچھے سے اب آواز مت دینا
یہاں سے پار جانے کا ارادہ کر لیا میں نے
نہ راس آئی مجھے جب یہ تری دنیائے ہاؤ ہو
... ہوائے بے دلی ہی کو لبادہ کر لیا میں نے..
No comments:
Post a Comment